مہر خبررساں ایجنسی کے بین الاقوامی امور کے نامہ نگار کے ساتھ گفتگو میں لبنان کے ممتاز سنی عالم دین شیخ ماہر عبدالرزاق نے امت مسلمہ کی گرانقدر خدمات انجام دینے پر رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای ، ایرانی عوام اور حکومت کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گردی کا مقابلہ کرنے کے لئے وہابی فکر کا مقابلہ بہت ضروری ہے وہابی دہشت گرد اپنے وحشیانہ اعمال کے ذریعہ اسلام اور مسلمانوں کو بدنام کررہے ہیں۔
شیخ عبدالرزاق نے امت مسلمہ میں باہمی اتحاد اور یکجہتی پر مبنی سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ امت مسلمہ کا اصول و فروع اور دین کے ضروریات میں باہمی اتحاد موجود ہے ایک شرعی قاعدہ بھی موجود ہے جس کے مطابق تفرقہ و اختلاف پر اتحاد کی فتح یقینی ہے۔ اتحاد و یکجہتی کا حکم الہی حکم ہے در حقیقت وہابی فکر مسلمانوں کے باہمی اتحاد کے لئے خطرہ ہے اور آج مسلمانوں نے عراق و شام اور لبنان میں باہمی اتحاد کے ذریعہ وہابیوں کو میدان میں شکست سے دوچار کیا ہے وہابی فکر در حقیقت امریکی و اسرائیلی فکر ہے ۔ امریکہ، اسرائیل اور سعودی عرب وہابی فکر کے فروغ کے لئے اربوں ڈالر خرچ کررہے ہیں اور یہی وہابی فکر دہشت گردانہ فکر کی اصلی بنیاد ہے۔
شیخ ماہر عبدالرزاق نے سعودی عرب کے سنی ہونے کے دعوے کو رد کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب آج بہت سے ممالک میں اہلسنت کے قتل عام میں ملوث ہے سعودی عرب کی فکر اہلسنت کی فکر نہیں بلکہ سعودی عرب وہابی فکر کا موجد اور مروج ہے۔ سعودی عرب خطے میں امریکی اور اسرائیلی مفادات کے تحفظ اور اپنے اقتدار کو بچانے کی تلاش و کوشش کررہا ہے۔ شیخ ماہر عبدالرزاق نے عالم اسلام کی خدمت ، عراق ، شام ، لبنان اور فلسطین میں شیعہ اور سنی مسلمانوں کی آشکارا اور بے دریغ حمایت پر رہبر معظم انقلاب اسلامی ، ایرانی حکومت اور عوام کا کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا۔
آپ کا تبصرہ